
جیسا کے پہلی قسط میں بتایا جا چکا ہے غفران امتیازی صاحب پاکستان ٹیلی ویژن کے ایک نامور پروڈیوسر تھے جنہوں نے PTV میں اپنی 29 برسوں کی یادوں پر مشتمل انہوں نے ایک سر گزشت لکھی تھی جس کا نام تھا " بیتے دن بیتی یادیں " ۔ اس کتاب کے آغاز میں غفران امتیازی صاحب نے "میں اور میرا خاندان" کے عنوان سے جو مضمون لکھا تھا اس دلچسپ مضمون پر مبنی پانچ قسطوں پر مشتمل یہ سلسلہ شروع کیا ہے پہلی قسط میں ا س کتاب کا تعارف کروایا جا چکا ہے جس میں غفران امتیازی صاحب نے ذکر کیا تھا اپنے خاندانی پس منظر کا اور تقسیم ہند سے قبل کے واقعات کا پہلی قسط کا لنک نیچے موجود ہے آج کی دوسری قسط ہے دوسری قسط میں غفران امتیازی صاحب نے تعارف کروا رہے ہیں اپنے بزرگوں کا اور اپنے والدین کا۔ تیسری قسط میں غفران امتیازی صاحب نے تعارف کروا رتھا اپنے بھا ئوں کا چوتھی قسط میں انہوں نے ذکرکیا تھا اپنی بہنوں کا اور اپنے تعلیمی سفرکا آج پانچویں اور آخری قسط میں غفران امتیازی صاحب ذکر کر رہے ہیںا آل انڈیا ریڈیو کے بچوں کے پروگرام کا جس کا عنوان انہوں نے دیا ہے شوق کا کوئی مول نہیں اس کے علاوہ غفران صاحب نے اپنی اہلیہ اور اپنے بچوں کا اور اس مضمون کا اختتام کیا ہے انہوں نے پی ٹی وی میں اپنے گزرے ہو ئے دنوں کی یادوں سے پہلی چار قسطوں کے لنک نیچے موجود ہے قسط نمبر :1 https://youtu.be/4n2ofaiBb70 قسط نمبر :2 https://youtu.be/8FPIe115qCk قسط نمبر :3 https://youtu.be/Abh-WRj4LB0 قسط نمبر :4 https://youtu.be/OMDKRTfclnw